Friday 22 February 2013

میں تکفیری ہوں؟؟

میرا ایک ہی بیٹا تھا ۔۔۔۔ مالک نے دیا ۔۔۔۔۔۔ اس کا انعام تھا ۔۔۔۔ اس نے لے لیا ۔۔۔۔

آپ سوچ بھی سکتے ہیں کہ ایک باپ، اپنے ہونہار بیٹے کی موت پہ، یہ الفاظ، کس دل سے ادا کرتا ہے؟ رسم ابراہیمی ادا کرنا اتنا آسان کام نہیں ہے، نہیں ہے!

ڈاکٹر علی حیدر کے والد، ڈاکٹر وحید ظفر کی رندھی ہوئی آواز اور بھیگی ہوئی آنکھیں، اور اس پہ صبر و شکر کا یہ جملہ ۔۔۔ یا خدا، میری قربانی قبول کر ۔۔۔۔


میں تکفیری ہوں یا تفریقی یہ تو نہیں پتہ، ہاں لیکن میرے تکفیری بننے سے جو تفریق پیدا ہوئی اس سے دنیا بھر کے لیئے تفریح کا ساماں ضرور پیدا ہوا ۔۔ اور دنیا بھر کی ایجنسیوں نے، جنرل ڈائر سے لیکر جنرل جان ایلن تک مسلمانوں کو خوب تفریح کا ساماں بنایا ۔۔۔۔
ویسے تفریح کا سامان تو ہم نے خود بھی ڈھونڈھ ہی لیا ہے، ریمنڈ ڈیوس سے لیکر شاہ زیب کیس تک، ہم شمشیر و ثنا اول پہ عمل کرتے ہوئے کراچی تا خیبر احتجاج کرتے ہیں، اور پھر دیت و پرکشش عہدہ طاؤس و رباب آخر ثابت ہوتا ہے ۔۔۔

تو کیا اب ہم ڈاکٹر علی حیدر اور ان کے بیٹے کے لیئے ریلی نکال رہے ہیں؟ کوئی دھرنا؟ کوئی احتجاج؟ چھوڑیں یار ۔۔۔۔ آپ تو فیس بک پہ کوئی ایونٹ اور ٹوئٹر پہ ٹرینڈ بھی نہ بناسکے ۔۔۔ اور کیا ہمیں کس حیثیت سے احتجاج کرنا چاہیئے؟ کہاں کرنا چاہیئے؟ لواحقین سے پوچھ کہ کرنا چاہیئے؟





میری باتوں کا برا نہ مانیئے گا ۔۔۔ میں ایک سنی ہوں، اور شیعہ ڈاکٹر علی کے قتل پر میرا دل ویسے ہی روتا ہے، جیسے کراچی کی سڑکوں پہ قتل کیئے جانے والے تمام مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے علما کے قتل پہ روتا ہے، جیسے کوئٹہ میں ہزارہ برادری کو ہٹلری انداز میں جلا کر ماردینے پہ روتا ہے ۔۔۔۔

ارے ۔۔۔ میں تو ایک سنی ہوں ۔۔ تو پھر میں ڈاکٹر علی حیدر کے لیئے کیوں لکھ رہا ہوں؟ پتہ نہیں ۔۔۔۔۔ ان کے قاتل پکڑے جائیں گے؟ پتہ نہیں ۔۔۔۔ ہزارہ برادری کا قتل عام بند ہوگا؟ پتہ نہیں ۔۔۔۔۔۔ کیا میں تکفیری ہوں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟؟؟

مجھے نہیں پتہ کہ اس لفظ کا مطلب بھی کیا ہے، نہ ہی میں جاننا چاہوں گا، میں اتنا جانتا ہوں کہ میرے بہت سے دوست شیعہ ہیں، میں جن کیساتھ بیڈمنٹن کھیلتا ہوں ان میں بھی کئی شیعہ ہیں، میں نے اس چینل میں کام کرنے سے پہلے جس چینل میں کام کیا وہاں میرے بہت سے دوست شیعہ تھے، اور جہاں اب کام کررہا ہوں، وہاں بھی بہت سے شیعہ ہیں ۔۔۔ میں ان کے کام کرتا ہوں، ہنسی مذاق بھی، میں ان کے ساتھ کھانا کھاتا ہوں، اپنی روٹی انھیں دیتا ہوں، اور ان کا لایا ہوا چاول کھاتا ہوں ۔۔۔۔ رزق تو خدا کا ہے، اور خدا شیعہ سنی ہندو مسلمان دیکھ کر تو رزق نہیں دیتا!

تو مجھے یہ سمجھ نہیں آتا کہ جب میں ایک سنی ہوتے ہوئے اپنے شیعہ بھائیوں کیساتھ، اور وہ شیعہ ہوتے ہوئے میرے ساتھ کوئی بھید بھاؤ نہیں کرتے، تو پھر کون ہیں یہ لوگ، جنھیں کہ سیاہ دلوں میں نفرتوں اور کدورتوں کے اتنے کرخت و کھردرے کانٹے ہیں کہ یہ صرف گولیاں نہیں مارتے، چہرے پہ گولیاں مارتے ہیں ۔۔۔

جہاں تک بات ہے ڈاکٹر علی اور ان کے نو عمر بیٹے کی، تو ہم کمزور لوگ سوائے افسوس کے علاوہ اور کر بھی کیا کرسکتے ہیں ۔۔۔۔ ڈاکٹر صاحب کا خاندان چار پشتوں سے انسانیت کی خدمت پہ مامور ہے، ہاں وہ ہی انسانیت جو ایک انسان کے قتل ہونے پہ مکمل قتل ہوجاتی ہے ۔۔۔۔ ڈاکٹر صاحب کے والد اور چچا بھی ڈاکٹر ہیں، اور ان کے دادا، قائد اعظم کے قریبی ساتھی اور ۱۹۴۷ میں بننے والی باؤنڈری کمیشن کے رکن بھی رہے ۔۔۔۔۔۔

تو ہاں ۔۔۔ میں تو ایک سنی ہوں ۔۔ تو پھر میں ڈاکٹر علی حیدر کے لیئے کیوں لکھ رہا ہوں؟ پتہ نہیں ۔۔۔۔۔ ان کے قاتل پکڑے جائیں گے؟ پتہ نہیں ۔۔۔۔ ہزارہ برادری کا قتل عام بند ہوگا؟ پتہ نہیں ۔۔۔۔۔۔ کیا میں تکفیری ہوں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟؟؟ کیا ڈاکٹر ظفر جیسے کئی اور باپ، اپنے ڈاکٹر بیٹے جیسے ہونہار سپوتوں کا رونا اسی طرح روتے رہیں گے؟ اور مرتضٰی؟؟؟؟ اس کا قصور؟

نہیں یہ اچھا ہی ہوا، کہ مرتضٰی بھی چلا گیا، کیوں کہ جو باپ اپنے بیٹے کو دولہا بنا دیکھے، اور وہ ہی باپ اسی دولہا بیٹے کے جنازے کو کاندھا بھی دے ۔۔۔۔۔۔ ڈاکٹر ظفر میں تو بطور باپ اتنی ہمت تھی، لیکن کل کو بڑے ہونے والا مرتضٰی جب دولہا بنتا، کتنی چاہت سے باپ ڈاکٹر علی اس کی شیروانی بار بار ٹھیک کرتا ۔۔۔ اور پھر کسی نام نہاد مسلمان کے دل میں دنیا سے کافروں کے مٹانے کا عزم جاگتا، مرتضٰی کو موت کی نیند سلادیتا، ہاں شاید ڈاکٹر علی میں ڈاکٹر ظفر جیسا صبر نہ ہوتا ۔۔۔ ہاں شاید ۔۔۔۔۔



11 comments:

  1. Is 'ana' aur 'main-sahi-tu-ghalat' ke kaalay deo ko jab tak main aur tum litaa kar apni mantaq se zibah nahi kartay aur is ki khaal ko utaar kar pathar nahi maartay, jab tak yeh tumhain aur mujhay jaga jaga dasta rahay ga. Tum, main, aur ham jaisay sab is ke dasay hue woh namard hain jin ka apna aap aik badbu ban gaya hai, aur hamaray ird gird ki duniya khud hi qabar ban gayee hai apni bhi, hamari bhi.

    ReplyDelete
  2. well done faisal.... this attitude this mentality is needed. Geo or geetay raho

    ReplyDelete
  3. کل جمعہ کے خطبہ میں مولانا صاحب نے کیا پیاری بات کہی کہ ہمیں دنیا سے کفار نہیں کرف ختم کرنے کے لئے بھیجا گیا ہے۔ اللہ کرے کہ ایسی سوچ ہم سب کی ہو جائے۔

    ReplyDelete
    Replies
    1. مساجد اور امام بارگاہیں ہماری درسگاہیں ہونی چاہیئے ۔۔۔ اور خطیب کا پڑھا لکھا ہونا ضروری ہے، دینی علوم بھی اور دنیاوی بھی ۔۔۔ یہ خطبہ بہت ضروری ہے ۔۔۔ اگر یہ خطبہ نفرتوں کے پھیلاؤ کے لیئے استعمال کیا جاتا رہا تو ۔۔۔۔۔

      Delete
    2. lekin kia ye sach nahi ke ham logun me bhi 1 tarah sy shiddat pasandi aa gai ha k ham log agar koi shia qatal ho jay to us ky qatil ko takfeeri kah dety hen jabko sunni ke qatil ko mahaz shar pasand.... Kiun..?
      chalen aaj sy 1 neya silsilah shuro krty hen ke agar koi shia mara jay to us ka ilzam sunni takfeeri guroh ko aur agar koi sunni qatal ho jay to us kqatal ka ilzam shia takfeeri guroh par aid kr dia kren.....
      kia khayal ha ..... theek ha na..?
      bat to ap ke andaz me hi ki ha meny koi galat to nahi.....
      han meri 1 soch galat thi ke Dunya ka koi bhi shia khud nahi marta....
      khandani jhagry me nahi marta....
      zameen jaidad ke jhagry me nahi marta....
      Dunya sy to inhen koi garz nahi hoti....
      ye sary seedhy sadhy log haty hen ....
      zamany ka shareef tareen tabqa .....
      aur ye jab bhi dunya sy jain gy takfeeri guroh ke zulm ki waja sy jain gy....
      Islah krny ka buhat shukria bhai jan....
      lekin phir mujhy jamia taleem-ul-quan ki masjid men tarapty lashy yad aa jaty hen to shochta hun ye kon sa takfeeri guroh tha......?

      Delete
    3. قتل شیعہ کا ہو یا سنی کا ۔۔ خونِ ناحق خدا معاف نہیں کرتا ۔۔۔

      Delete
  4. this is too Good. touchy and awakening :D

    ReplyDelete
  5. Prof. Ali Haider was the brother of my teacher. A great loss for the entire nation indeed!

    ReplyDelete