Wednesday, 13 March 2013

میں بس پروین رحمان ۔۔۔۔۔ تھی۔

پتہ ہے تمہارا مسئلہ کیا ہے، تمہارا سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ تمہیں پتہ ہی نہیں کہ تمہاری زندگی کا مقصد کیا ہے ۔۔۔ ایسے بہت کم لوگ ہیں، جو اپنی زندگی ایک مقصد کے تحت گزارتے ہیں ۔۔۔ اور وہ لوگ تو تحسین کے قابل ہیں جو اپنی زندگی دوسروں کے لیئے وقف کردیتے ہیں ۔۔۔ دوسرے ممالک میں ایسے لوگ ہیروز ہوتے ہیں ۔۔۔ اور ہمارے ملک میں ۔۔۔ سر تا پا کفن میں لپٹی ۔۔۔۔ میں ۔۔۔۔ پروین رحمان ہوتی ہیں ۔۔۔۔۔۔۔

 ہاں ۔۔ میں پروین رحمان ہوں، انیس سو ستاون میں تمہارے ہی مشرقی دھڑے کے شہر ڈھاکہ میں آنکھ کھولنے والی پروین رحمان ۔۔۔
تمہارے ہی مغربی حصہ کے شہر کراچی کی داؤد کالج سے آرکیٹیکچر کے شعبہ میں فارغ التحصیل ہونے والی پروین رحمان ۔۔ تمہیں پتہ ہے، آرکیٹیکچر کیا ہوتا ہے؟ کیوں کیا جاتا ہے؟ تم کیا جانو ۔۔۔۔ شہر اجاڑنے والوں ۔۔ تم کیا جانو ۔۔ کہ میں شہر بنانا چاہتی تھی۔۔۔۔

جامعہ کراچی میں ویژیول اسٹڈیز میں آرکیٹیکچر کی استاد،میں وہ پروین رحمان ہوں جو  انیس سو تراسی سے کراچی کی ایک بستی میں غریبوں کی خدمت کر رہی تھی۔

تمہیں پتہ بھی ہے، کہ جس پروجیکٹ پہ میں نے اپنی زندگی وار دی، وہ ہے کیا، کس کے لیئے ہے؟

اورنگی پائلٹ پراجیکٹ وہ ادارہ ہے جس نے قرضوں کا مستحق امیروں کو نہیں غریبوں کو قرار دیا۔۔

میں اس ادارے کی سربراہ تھی جس نے کراچی کی سب سے بڑی کچی آبادی میں غربت کے خاتمے کی کوشش کی۔۔ شاید یہ ہی میری غلطی تھی ۔۔۔ غربت کا خاتمہ ۔۔۔۔

بنگلادیش سے آنے والے مہاجرین کی اس بستی کا بچہ بچہ اس ادارے کی خدمات کا زندہ گواہ ہے۔

اورنگی ٹاؤن کے لاکھوں عوام کی تین نسلیں اس ادارے کی احسان مند ہیں۔

یہ وہی ادارہ ہے جس نے دس لاکھ کی آبادی میں نکاسیِ آب کی سہولت فراہم کی۔۔

کیا قوم کی خدمت کا یہی انعام ہوتا ہے جو مجھے ملا؟

میں اس قوم کے بچوں کے لیے ماں کی طرح تھی،، کیا بچے اپنی ماں کا قرض یوں اتارا کرتے ہیں؟

کبھی میں سوچتی ہوں کہ میرا قصور کیا تھا ۔۔۔۔ اپنی زندگی کے لگ بھگ تیس سال ایک مقصد کو دے دینا؟ یا پھر غربت کو ختم کرنے کی خاطر اپنی سی کوشش کرنا؟ مجھے تو لگتا ہے، میرے نام میں ہی مسئلہ تھا، ہاں دیکھو ناں، نا ہی میرا نام بابا رحمان ہے جو چار سو ارد گرد میرے لیئے سیکیورٹی کی باڑھیں لگی ہوں، نا ہی میرا نام فضل الرحمان ہے جو میری خبر کو گھنٹوں گھنٹوں اہمیت دی جائے ۔۔۔۔۔ میں بس پروین رحمان ہوں ۔۔ معاف کیجیئے گا، میں بس پروین رحمان ۔۔۔۔۔ تھی۔



4 comments:

  1. Politicians ko kya fikar hogi jinhonay apnay 5 saal puray karnay mai har cheez dao pe lagadi. Aur ab iqyidaar k chakkar mai partyian badalnay mai lagai hain........ YE QUSOOR SHAYAD VOTE KA HO? YA HAMARI SOCH KA? Ya.....
    World's second largest slum:"Orangi Town: Technically only 10 years old, the township in Karachi, Pakistan is home to 1.5 million people and still growing. Orangi, with 22 square miles of space, is significantly less dense than most urban slums and also more structured. There are 13 official neighborhoods, each with its own council, which has allowed the township to build its own sewer system. Additionally, as only of 18 districts of Karachi, Orangi has government representation, albeit in the lowest tier of the government."
    http://www.ibtimes.com/5-biggest-slums-world-381338

    ReplyDelete
    Replies
    1. nahi, ghalati yeh thi k yeh kisi bare sanatkaar ya wadere k project p kaam nahi ker rahi then. yeh bhi to hosakata he k koi corrpution, koi scandal hathe laga ho!

      Delete
  2. (إِنَّا لِلّهِ وَإِنَّـا إِلَيْهِ رَاجِعونَ) ...

    Perveen Rehman Ki Mehnatian aur kawishain is laeq nahi the key ye quam aur aisy huqmaran inki khidmaton ko saraah sakain ....... Pareen Rehman Is Duniyan se gaen nahi unko bula liya gaya hai Q key Allah Ka Azaab hum pe itna he kafi hai k woh achy logon ko apny pas bula lain aur buray logon ko hamary gird chor dain ..

    ReplyDelete
    Replies
    1. Allah inhen jaza e kher ata fermae, hum waqai kisi laeq nahi rahe .. yahudion se bhi bure hogae hen .... yahudi apne oper bheje gae payamber qatal kerdia kerte the .. aur hum apne oper bheje gae mohsinon ko........

      Delete